ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / غداری کے الزام میں لشکرطیبہ کے مبینہ3 افراد کو پھانسی کی سزا

غداری کے الزام میں لشکرطیبہ کے مبینہ3 افراد کو پھانسی کی سزا

Sat, 21 Jan 2017 23:02:04  SO Admin   S.O. News Service

بنگاؤن، 21جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)کشمیر میں فوج چھاؤنی پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے تین افراد کو 24پرگنہ ضلع کی بنگاؤں عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی ہے۔یہ تینوں دہشت گرد تنظیم لشکرطیبہ کے رکن بتائے گئے ہیں۔ان کے نام شیخ عبد اللہ، محمد یونس اور مظفر احمد ہیں۔شیخ عبد اللہ پاکستان کے کراچی کا رہنے والا ہے جبکہ محمد یونس پاکستان کے ہی ہری پور کا رہائشی ہے،تیسرا شخص مظفر احمد کشمیر کے اننت ناگ کا رہنے والا ہے۔حاصل خبروں کے مطابق سال 2007میں عبد اللہ اور یونس پاکستان سے ڈھاکہ پہنچے،وہاں مظفر و شیخ عبدالنعیم عرف سمیر ان کے ساتھ جڑ گئے۔سمیر مہاراشٹر کے اورنگ آباد کا رہنے والا تھا،اس کے بعد رات کے اندھیرے میں یہ چاروں پیٹروپول سرحد سے ہندوستان میں داخل ہوئے۔اس دوران وہ بی ایس ایف کی نظروں میں آ گئے۔چار اپریل 2007کو بی ایس ایف نے انہیں حراست میں لے کر بنگاؤں تھانے کے حوالے کر دیا۔گرفتار دہشت گردوں کے پاس سے فرضی ووٹر کارڈ، ڈراؤنگ لائسنس، سم کارڈ اور بھاری مقدار میں ڈالر اور ہندوستانی روپے برآمد کئے گئے،بعد میں سی آئی ڈی نے معاملے کی جانچ پڑتال کی۔تحقیقات میں جو انکشافات ہوئے اس کے مطابق یہ چاروں کشمیر میں فوج چھاؤنی پر حملہ کرنے کے مقصد سے ہندوستان میں گھسے تھے۔تحقیقات کے دوران چاروں کو ممبئی لے جایا جا رہا تھا۔اس دوران سمیر پولیس کو چکمہ دے کر فرار ہو گیا،اس کے بعد سے اس کا کوئی پتہ نہیں ملا۔سمیر کے خاندان والوں نے پولیس پر اس کا قتل کرنے کے الزام لگائے تھے۔جولائی 2012میں بنگاؤں عدالت میں کیس کی سماعت شروع ہوئی تھی،تقریبا پانچ سال بعد اس معاملے میں عدالت نے اپنا فیصلہ دیتے ہوئے تینوں کو موت کی سزا سنائی۔


 


Share: